259

نان کسٹم موبائل ، واٹس ایپ گروپ ایک بہت بڑا فراڈ عوام خاص طور پر نوجوانوں کو اس سے بچانے کے لیے اعجاز علی چشتی کا کالم پڑھنے کے لیے لنک پر کلک کریں

نان کسٹم موبائل ، واٹس ایپ گروپ ایک
بہت بڑا فراڈ
تحریر :
اعجاز علی چشتی

آج کل پاکستان کے مختلف شہروں میں ہر فرد کے موبائل فون میں ” نان کسٹم موبائل واٹس ایپ گروپ” جو ہمارے غریب لڑکے اور لڑکیوں کو اپنے جال میں لانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس گروپ میں ایڈمن سستے موبائل اور لیپ ٹاپ واچ کی فوٹوز سینڈ کرتا ہے اور ساتھ میں موبائل کی قیمت 1000 ہزار لیپ ٹاپ کی 15000 اور واچ کی قیمت 5000 جس میں یہ غریب لوگوں کو لالچ میں لے آتے ہیں۔

غریب لوگ لالچ میں آ کر اسے پرسنل میں ایس ایم ایس کر دیتے ہے کہ سر مجھے یہ موبائل چاہیے تو ایڈمن اس کو بولتا ہے کہ آپ اس ایزی پیسہ نمبر پر ہاف قیمت (آدھی قیمت) ادا کر دو باقی قیمت پارسل کے بعد ادا کر دینا۔ غریب آدمی خوش ہو کر اسے ہاف قیمت اسے سینڈ کر دیتا ہے پھر ایڈمن اس کو بولتا ہے کہ آپ پانچ منٹ انتظار کرے میں آپ کا پارسل پیک کرواتا ہوں اور آپ کو TCS کی سلپ اور پارسل کی ویڈیو سینڈ کرتا ہوں لیکن وہ آپ TCS کی FAKE سلپ بنا کر سینڈ کر دیتا ہے اور پارسل کی ویڈیو انٹرنیٹ سے ڈونلوڈ کر کے آپ کو سینڈ کر دیتا اور بولتا ہے آپ کو 24 گھنٹے میں پارسل پہنچ جاۓ گا اور ساتھ میں یہ بولتا ہے کہ آپ نے TCS دفتر نہیں جانا کیونکہ ہمارا TCS والوں ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوتا کیونکہ ہمارا مال نان کسٹم ہوتا ہے وہ پھر آگے نہیں بھیجتے اسلیے ہم نے اپنا خود کا TCS دفتر بنایا ہوا ہے Tcs والا آپ سے خود رابطہ کرے گا۔

پھر جب 24 گھنٹے گزرتے ہیں تو آپ کو واٹس ایپ Fake TCS والا ایک ایس ایم ایس کرتا ہے اور بولتا ہے کہ سر آپ کا پارسل میں لے کر آرہا ہوں آپ مجھے TCS کی سلپ اور پارسل کی ویڈیو سینڈ کریں۔ کسٹمر تو دونوں چیزے سینڈ کرتا ہے لیکن TCS والا دوبار ایس ایم ایس کرتا ہے کہ سلپ میں CN نمبر کراس ہے مجھے CN نمبر سینڈ کریں گے تو ہی میں پارسل آپ کا آپ کے ایڈریس پر لے آؤں گا۔

کسٹمر ایڈمن کو ایس ایم ایس کرتا ہے سر مجھے CN نمبر سینڈ کریں تو ایڈمن بولتا ہے 2 منٹ انتظار کرو میں اونر سے لے کر سینڈ کرتا ہوں۔ 2منٹ بعد ایڈمن میسج کرتا ہے کہ کسٹمر کی ہاف قیمت ادا کرنے والی بقایا رہتی ہے تو اونر کہتا ہے کہ بقایا قیمت ادا کرے گے تو ہی CN نمبر ملے گا۔

اب غریب آدمی پھر لالچ میں آکر بقایا قیمت ایزی پیسہ کر دیتا ہے۔ پھر ایڈمن CN نمبر سینڈ کرتا ہے تو وہ کسٹمر آگے فیک TCS والے کو سینڈ کرتا ہے تو وہ آگے سے بولتا ہے کہ ادھر ابھی ہماری نان کسٹم گاڑی چیک ہو رہی ہے تو آدھا گھنٹا لگ جائے گا۔

پھر آدھے گھنٹے بعد TCS والا میسج کرتا ہے کہ کسٹم والوں نے ہمارا سارا مال پکڑ لیا ہے تو کسٹم والے ایک پارسل کا 9000 ہزار مانگ رہے ہیں تو آپ جلدی میں آپ کو ایزی پیسہ نمبر سینڈ کر رہا ہوں اس پر قیمت ادا کر دو باقی پارسل والے لوگ بھی قیمت ادا کر رہے ہیں اور وائس میسیج کرتا ہے کہ آپ سوچو کہ آپ کسٹم ادا کر دو گے تو آپ کا 1000 ہزار والا موبائل 60000 میں مارکیٹ میں سیل ہو سکے گا۔۔۔

ادھر آ کر تو آپ کو پتہ چل جانا چاہیے کہ یہ لوگ صرف آپ کے ساتھ فراڈ کر رہے ہیں لیکن کچھ لوگ پھر بھی لالچ میں آکر 9000 ہزار سینڈ کر دیتے ہیں ۔

پاکستان کے تقریباً ہر شہر میں ایسے گروپ چل رہے ہیں۔ اور یہ لوگ نہ جانے کہاں سے ہیں اور آپ اگر ان سے گودام کا ایڈریس پوچھو تو یہ ہر شخص آپ کو علیحدہ علیحدہ ایڈریس بتاتا ہے۔ زیادہ تر بلوچستان کا ایڈریس کسی کو چمن بارڈر کسی کوہٹہ کسی کو گوادر کسی کو قلعہ سیف اللہ کسی کو ایران بارڈر اور یہ لوگ آپ سے بہت پیارے انداز میں بات کرتے ہیں کہ ہر شخص ان کی جال میں پھنس جائے۔

آئیے اس کی فکر کریں اور اس فراڈ کو بےنقاب کریں۔۔۔ہم سب مل کر

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں