76

ہم اور ہماری انا آج کے معاشرہ کی عکاسی کرتا صفدر لا شاری کا کالم پڑھیں لنک پر کلک کر کے

ہم اور ہماری انا
تحریر
صفدر لشاری
انا بظاہر چھوٹا سا لفظ ہے مگر معنی کے لحاظ سے اپنے اندربہت وسعت رکھتا ہے انا عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں میں ( غرور و تکبر کے معنی میں )
اردو زبان میں گرامر کے لحاظ سے اسم ضمیر اور واحد متکلم ہے جب انسان اس کی حقیقت سے چشم پوشی کرتا ہے تو انسان کے اندر گھر کر جاتا ہے اگر وقت کے ساتھ ساتھ آنا بن جاتی ہے تو انسان اپنی حقیقت بھول جاتا ہے پھر اس کو ہر انسان خود سے کمتر نظر آتا ہے وقت کے ساتھ ساتھ خود کے سوا کسی کو کچھ نہیں سمجھتا اسی آنا کی وجہ سے فیصلے غلط کرتا ہے بہت سے مسائل انا کی وجہ سے حل نہیں ہوتے غربت بے روزگاری قطع تعلق قطع رحمی اور حقوق العباد کے غصب ہونے کی اصل وجہ بھی آنا ہے
آنا تعلیم میں رکاوٹ ہے کم درجہ ملازمت چھوٹا کاروبار اور مزدوری میں رکاوٹ ہے ایک دفع میری ملاقات ایک 13 سالہ لڑکے سے ہوئی جس نے ایک بورا اٹھایا ہوا تھا اور کچرے سے کچھ چن رہا تھا میں نے پوچھا یہ کام کیوں کرتے ہو تو لڑکے نے اطمینان سے جواب دیا کہ سفید کپڑے پہن کے بھوک مرنے سے بہتر ہے گندگی میں ہاتھ مار کے عزت سے کما لو یہ بات سن کے گویا مجھے سانپ سونگھ گیا مجھے انا کے مطلب کی سمجھ آ گئ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں