408

سلطان نیوز کی طرف سے گڑھ مہاراجہ کی سیاسی شخصیات کے بارے جو سلسلہ تحریر شروع کیا گیا ھے اس سلسلہ میں آج ذکر ھو گا سابق کونسلر ملک عبدالرحمان اعوان صاحب کا ۔

سلطان نیوز کی طرف سے گڑھ مہاراجہ کی سیاسی شخصیات کے بارے جو سلسلہ تحریر شروع کیا گیا ھے
اس سلسلہ میں آج ذکر ھو گا سابق کونسلر ملک عبدالرحمان اعوان صاحب کا ۔………..,….

ملک عبدالرحمان ولدملک غلام علی قوم اعوان ساکن نوازش نگر گڑھ موڑ۔ ٹاون کمیٹی گڑھ مہاراجہ میں دو دفعہ کونسلر منتخب ھوئے ھیں پہلی دفعہ 1987ء میں جب سیال خاندان کی سیا ست کے خلاف ایک عوامی گروپ تشکیل پایا صا حبزادہ نذیر سلطان جو کہ ایم۔این۔ اے کا الیکشن 1985ء میں ہارے تھے اور سیال خاندان کے ذوالفقار خان سیال صاحبزادہ گروپ سے ایم۔ پی۔ اے۔ منتخب ھو گئے تھے صاحبزادہ صاحب اس بات پے شاکی تھے اگر سیال خاندان مد مقابل خان محمد عارف خان سیال کی حمایت در پردہ نا کرتا وہ الیکشن نہ ہارتے اس وجہ سے گڑھ مہاراجہ میں سیال خاندان کی سیاسی روش کے خلاف جب عوامی گروپ تشکیل پایا تو صاحبزادہ صاحب نے اس عوامی گروپ کی بھر پور سرپرستی کی اس گروپ کے بانی ممبر رانا فقیر حسین صاحب۔ رانامحمد اسلم صاحب ۔ چوہدری محمد مختار جٹ ایڈووکیٹ صاحب تھے دیگر حلقوں میں صاحبزادہ صاحب نے اس گروپ کو جو امیدوار دئیے ان میں ملک صاحب بھی تھے گویا ملک صا حب نے 1987ء میں اپنا پہلا بلدیاتی الیکشن عوامی گروپ کے پلیٹ فارم سے لڑا سیال گروپ کو شکست دے کر ٹاون کمیٹی گڑ ھ مہاراجہ کے وارڈ نوازش سے کونسلر منتخب ھوئے ۔ ملک صاحب کا کمال یہ ھے یہ 1968ء میں کاروبار کے سلسلہ میں میانوالی سے گڑھ موڑ نوازش نگر میں آکر آباد ھوئے ان کا واحد گھر تھا پڑھے لکھے تھے تعلیم بی۔ اے ھے ان کا عوام کے ساتھ حسن سلوک کہہ لیں یا رویہ کہہ لیں کہ عوامی گروپ کے سٹیج سے الیکشن لڑے عوام پر مکمل بھروسہ کیا عوام نے انہیں کامیاب کروایا اس طرح ملک صاحب نے ہمیشہ عوامی سیاست کی ھے ملک صاحب پھر دوسری بار 1991ء میں کونسلر بنے پھر بھی سیال گروپ نے انہیں دلی طور پر قبول نہ کیا جب کہ ان کی تھوڑی بہت قربت سیال خاندان سے ہوگئی تھی سیال گروپ نے گڑھ موڑ پر ملک صاحب اور مہر غلام علی سبانہ سیال کو ہمیشہ نظر انداز کیا سیاست میں ان کے عوامی اثرورسوخ کو نہ سمجھا اور یہیں سے گڑھ موڑ کی مقامی سیاست کی وجہ سے گڑھ موڑ پر سیال خاندان کے سیاسی زوال کی شروعات ہوئیں گڑھ مہاراجہ شہر کی نسبت گڑھ موڑ پر صاحبزادہ گروپ کی پوزیشن قدرے مضبوط ہوتی چلی گئی ملک صاحب ڈیرہ وڈیرے کی سیاست پر کم یقین رکھتے ملک صا حب گذشتہ بلدیاتی الیکشن لڑے کامیاب نہ ھو سکے اس کی وجہ بھی یہ کہہ سکتے ھیں جس گروپ کے ٹکٹ پر لڑے اسی گروپ سے نقصان ہوا پس یہ کہہ لو۔
دیکھا جو تیر کھا کے کمیں گاہ کی طرف۔
اپنے ھی دوستوں سے ملاقات ھو گئی۔

ملک صاحب نے سیاست میں کبھی منفی نعروں کا سہارا نیہں لیا ان کے مخالفین نے ہمیشہ ان کے خلاف فرقہ واریت کی فضا پیدا کرکے کامیاب ھو نے کی کوشش کی اس منفی نعرہ کی وجہ سے مخالف لوگ کچھ ووٹ تو لے لیتے تھے مگر ملک صاحب کو اس وجہ سے ہرا نہیں سکے۔ ملک صاحب کے سیاسی انداز میں مزدور کسان کے مفادات کی طرف رغبت اور ترقی پسندانہ سوچ نمایاں ھے جس حلقہ سے یہ کونسلر بنتے اس کے ڈویلپمنٹ فنڈ کے لئے خوب تگ و دو کرتے رہے یہ بات عوامی حلقوں میں مشہور ھے نوازش نگر میں سب سے زیادہ ڈویلپمنٹ ملک صاحب کے ادوار میں ہوئی ھے ملک صاحب اب کافی بزرگ ھو چکے ھیں عملی طور پر اب زیادہ متحرک دکھائی نہ دیتے ھیں مگر پھر بھی ان کا کافی حلقہ احباب گڑھ مو ڑ پر موجود ھے کسی بھی لوکل یا قومی الیکشن میں علاقے کا کوئی بھی سیاسی گروپ ملک صاحب کو صرف نظر نہیں کر سکتا ملک صاحب گڑھ موڑ پر سیاسی طور پر حق پرستی اور آزاد سوچ اور خودداری کی علامت سمجھے جاتے ھیں ۔ان کا سیاسی جھکاؤ تحریک انصاف کی جانب ھے مقامی طور پر صاحبزادہ گروپ کو بہتر تصور کرتے ھیں
گڑھ موڑ نوازش نگر کے ایک خاص ماحول میں وہاں کے نوجوانوں کے لیئے مشعل راہ ھیں ۔
اللہ تعالی ان کو صحت دے اور ان کی عمر دراز فرمائے۔

آئیندہ تحریر ھو گی گڑھ مہاراجہ کی ایک اور سیاسی عوامی شخصیت مولوی نذر عباس حیدری صاحب کے بارے ضرور پڑھئے گا۔
شکریہ سلطان نیوز

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں