عنوان: کیا عوامی نمائندوں کو یہ زیب دیتا ہے جو وہ کرتے ہیں ؟
_______________________
________________________
دوستوں مؤرخہ 14.12.2023 کو ہماری تحریر سیاست اور سیاستدان کے بارے جن قارئین نے پڑھی اور کمنٹس کیے وہ سمجھ گئے ہوں گے کہ جو شخص ہر طبقہ زندگی کے مسائل کا علم و ادراک رکھے اور ان مسائل کے حل کرنے کی جدو جہد کرے وہی سیاستدان کہلانے کا حقدار ہے ۔
اس کے برعکس جو لوگ سیاست کرتے ہیں وہ صرف سیاسی نقال اور سیاسی بہروپئے ہی کہلا سکتے ہیں
دوستوں بعض الیکشن لڑ کر MNA ، MPA بن کر اور اپنے دور اختیار میں چند سڑکیں ، چند سکولوں کی عمارتیں ،گلیوں کے سولنگ،نالیاں،گٹر بنوا دینا اور بعض علاقوں میں بجلی کے کھمبے لگوا دینا سیاست سمجھتے ہیں
جس طرح عوام ان کے در دولت پہ جا کر اپنی عزت نفس مجروح کر کے اور آئندہ کی وفاداریوں کا یقین دلا کر یہ سب مانگتے ہیں کیا یہ ان سیاستدانوں کا حق ہے
کیا تھانے، تحصیل،کچہری میں اپنے نمائندے چھوڑ کر کسی ووٹ نہ دینے والے کے خلاف نا جائز پرچہ کٹوا دینا یا جائز پرچہ رکوا دینے کا نام سیاست ہے ؟
کیا کسی کے جرم کو چھپانا اور کس کو ناکردہ گناہ میں پھنسوا دینا سیاست ہے؟
تھانوں میں اپنی مرضی کے تھانے دار لگوانا، تابعداری نہ کرنے پہ تبادلہ کروانے کا نام سیاست ہے؟
کیا تحصیلدار اور محکمہ مال کے افسران سے اپنے کارندوں کے ذریعے بھتہ لیکر رجسٹری انتقال کروانا، جائز انتقال و رجسٹری رکوانا، پٹواریوں کو حلقے اور گردواروں کو اپنی مرضی کی کانگوئی دلوانا عوامی خدمت ہے؟
اپنے سیاسی ڈیروں پر تھانےدار، تحصیل دار، AC، DCاور دیگر اداروں کے افسران کی حاضری ظاہر کرنا سیاست ہے؟
شریف ،ایماندار اور فرض شناس افسروں سے ناراض رہنا اور ان کے اختیارات میں مداخلت کرنا سیاست ہے؟
بےایمان ،رشوت خور، بھتہ خور افسران کی خوشامد کرنا ،ان کے کالے کرتوتوں کی حوصلہ افزائی کرنا سیاست ہے؟
اپنے علاقے میں بلیک مارکیٹنگ کرنے والے سیٹھوں ،دکانداروں، تاجروں، کھاد ڈیلروں ،چینی،آٹا چو روں اور سٹاکیوں کو تحفظ دینا سیاست کی ضرورت ہے
مختلف محکموں سے ،رشوت خور افسران سے مختلف فرمائشیں پوری کروانا اور نہ کرنے والوں کو فوراً ٹرانسفر کروانا بھی سیاست کا حصہ ہے
نالائق ، بد دیانت، تجربہ کار لٹیروں ، خوشامدیوں اور اپنے مفاد کے لیے یونین کونسل سے لیکر ضلع کونسل تک،
زکوۃ کمیٹیوں ، مارکیٹ کمیٹیوں اور بیت المال کے چیئرمین اور مبمر بنا کر احساس پروگرام اور بینظیر پروگرام میں اپنے بندے بیٹھا کر غریب اور مسکین لوگوں کے نام پر لوٹ مار کرنے کا نام سیاست ہے ؟
محکمہ انہار کے افسران کے ذریعہ سفید پوش زمینداروں کو پانی چوری کے مقدمات میں ملوث کروانا
خود اور اپنے حواریوں کو پانی چوری کرنے ، راجباہوں میں کٹ لگانے اور پائپ لگانے پر قانونی تحفظ دینا
راجباہوں کی ٹیل تک پانی نہ پہنچے دینے اور چھوٹے زمین داروں اور کسانوں کی تباہی کا سامان پیدا کرنے کا نام سیاست ہے؟
گنا کے سیزن میں شوگر ملوں پر اپنے اور اپنے حواریوں کی ٹرالیوں کے لیے سپیشل لائن بنوانا
گندم کے سیزن میں باردانہ پر اجارہ داری قائم کرنا
خریدداری مراکز پر اپنے کارندوں کے ذریعے غریب کاشتکاروں اور چھوٹے زمینداروں کے استحصال کرنے کانام سیاست ہے
محکمہ فوڈ کے افسران سے سیزن میں بھتہ لینا، کسانوں کی گندم کی فی بو ری پر کٹوتی کا مکمل اختیار دینا بھی سیاسی فریضہ ہے ۔
تعلیمی اداروں میں بےجا مداخلت کرنا اور اپنے نا پسندیدہ اساتذہ اور عملہ کو تنگ کرنا
ہسپتالوں میں جھوٹے MLC بنوانا اور صحیح MLC نہ بننے دینا
اپنے نا پسندیدہ ڈاکٹر اور عملہ کو تنگ کرنا بھی سیاست ہے ؟
ان جملہ مندرجہ بالا خباثتوں کے باوجود بھی اگر کوئی سیاست کا دعویٰ دار یہ کہے کہ ہم عوامی خدمت کے لیے سیاست کرتے ہیں اور سیاست کو عبادت سمجھتے ہیں تو یہ سب سے بڑا جھوٹ ہے۔
اگر کسی الیکشن لڑنے والے کو دعویٰ پارسائی ہو تو کسی بھی عوامی پلیٹ فارم پر آ کر مکالمہ کرے۔
صدائے عام ہے یارانِ نقطہ دان کے لیے
با شعور عوام سے امید ہے کے الیکشن لڑنے والوں سے پچھلی کارکردگی کی بابت پوچھیں گے یا سوال کریں گے اور آئندہ ووٹ کا استعمال بھی سوچ سمجھ کر کریں گے
وسلام
پاکستان زندہ باد
اس سے آگے آئندہ تحریر میں بیان کریں گے کہ ہمارے نمائندوں کو عوامی فلاح و بہبود اور علاقہ کے لیے کیا اقدام کرنے چاہیے
تحریر: چوہدری محمد مختار جٹ ایڈوکیٹ