106

تحصیل احمد پور سیال میں سیال خاندان کی سیاسی گدی کا وارث کون ہو گا ؟ جھنگ کی ماضی اور حال کی سیاست پر گہری نظر رکھنے والے معروف قانون دان چوہدری محمد مختار جٹ ایڈووکیٹ کا دبنگ کالم پڑھیں لنک پر کلک کر کے

تحصیل احمد پور سیال میں سیال خاندان کی سیاسی گدی کا وارث کون ہو گا ؟
تحریر :چوہدری محمد مختار جٹ ایڈووکیٹ
یہ بات ناقابل تردید کہی جا سکتی ہے کہ گڑھ مہاراجہ کے سیال خاندان کو 1947 سے 1970 تک سیالوں کی سیاست میں مرکزی کردار حاصل رہا ہے۔
1970 کے الیکشن میں خانوادہ سلطان باہو کے صاحبزادہ نذیر سلطان سیاست میں آۓ جس کے نیچے بھی سیال خاندان کے نوازش علی خان MPA منتخب ہوئے اس طرح صاحبزادہ گروپ معرضِ وجود میں آیا
پھر 1977 کے الیکشن میں MNA کی سیٹ پر نذیر سلطان با مقابلہ نوازش علی خان الیکشن لڑے اور ہارے
1985 کے غیر جماعتی الیکشن میں گڑھ مہاراجہ کے ذوالفقار علی خان بھی صاحبزادہ گروپ میں رہ کر MPA منتخب ہوئے
اس کے بعد سیال خاندان کی سیاست ایک بار ختم ہو گئی۔
پھر صاحبزادہ گروپ سیاست پر چھایا رہا
1997 کے الیکشن میں صاحبزادہ گروپ دو حصوں میں بٹ گیا تو گڑھ مہاراجہ کے مظفر علی خان ،صاحبزادہ طاہر سلطان کے نیچے MPA بنے۔
2002 کے الیکشن میں سیال خاندان کے نجف عباس خان،مظفرعلی خان آ ف گڑھ مہاراجہ کو ہرا کر صاحبزادہ محبوب سلطان کے نیچے پہلی مرتبہ MPA منتخب ہوئے
پھر دوسری بار 2008 میں مظفر علی خان آف گڑھ مہاراجہ کے بیٹے عون عباس خان کو شکست دیکر صاحبزادہ محبوب سلطان کے نیچے MPA منتخب ہوئے
پھر 2013 کے الیکشن میں صاحبزادہ گروپ سے علیحدگی اختیار کر لی اور آ زاد امیدوار کی حیثیت سے صاحبزادہ خاندان کے مدمقابل ہوئے اور اپنے ساتھ گڑھ مہاراجہ کے عون عباس کو صوبائی امیدوار بنایا صاحبزادہ خاندان کو شکست دے کر سیال گروپ کی بنیاد رکھی
اسکے مقابل صاحب زادہ خاندان کی سیاست بھی صاحبزادہ گروپ کے نام سے مشہور ہوئی
اس میں کوئی شک نہیں کہ 1970 میں صاحبزادہ خاندان اور گڑھ مہاراجہ کے سیال خاندان کا اتحاد سیاسی ضرورت کا نتیجہ تھا
اس کے بعد سیال خاندان کا جو بھی شخص MPA منتخب ہوا سواۓ ایک بار مظفر علی خان کے جس نے صاحبزادہ خضر سلطان کو شکست دی،
صاحبزادہ خاندان کا طفیلی بن کر منتخب ہوا
اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ صاحبزادہ خاندان کو اگر کوئی مضبوط سیاسی حریف ملا تو وہ نجف عباس خان ہی تھا جس نے بطور MNA اپنے آپ کو ایک عوامی سیاستدان باور کرایا اور ضلع جھنگ میں سیال خاندان کو متحد کرنے کی کوشش کی
یہ بات بلا شک و شبہ کہی جا سکتی ہے کہ صاحبزادہ گروپ کے مقابلہ میں سیال گروپ کا بانی نجف عباس خان ہی ہے
گو کہ گڑھ مہاراجہ کے سیال خاندان کی سیاسی تاریخ نجف عباس خان کے خاندان سے زیادہ طویل ہے مگر عوامی پزیرائی میں نجف عباس کا کوئی مقابلہ نہیں ۔
اب رہا سوال کہ سیال خاندان کی سیاسی گدی کا وارث کون ہو گا ؟
امیر عباس خان سیال پسر نجف عباس خان
یا
نوازش علی خان سیال پسر مظفر علی خان
نجف عباس خان عوامی کاموں کی وجہ سے اپنے بیٹے امیر عباس خان کو اپنا سیاسی وارث چھوڑ گیا
جب کے سیال خاندان کی موروثی سیاست کے حوالے سے دیکھا جائے تو نوازش علی خان کے والد مظفر علی خان،بھائی عون عباس خان ،
دادا نوازش علی خان اور دادا کے بھائی طالب حسین اور ان والد ذوالفقار علی خان (بڑا) نے سیاسی نام کمایا ہے
فیصلہ عوام نے کرنا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں